کیا پریشانیاں آپ کی ریڑھ کی ہڈی کو تباہ کر رہی ہیں؟
ٹینشن مت لیجیے۔ پریشان رہنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ پر سکون رہئے۔ اس طرح کے الفاظ آپ اکثر سنتے ہوں گے۔ لیکن ان سب کے پیچھے کیا راز ہے؟ لوگ اس طرح کے الفاظ بار بار کیوں استعمال کرتے ہیں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ بہت خاص الفاظ ہیں۔ جب آپ یہ سنتے ہیں تو آپ کو غیر متوقع سکون حاصل ہوتا ہے۔ لیکن یہاں ہم صرف ذہنی دباؤ کی بات نہیں کر رہے۔ ہم ان پریشانیوں کو جسم سے بھی جوڑیں گے۔ پریشانیاں آپ کے اندرونی نظام کو تباہ کر سکتی ہیں۔ لہذا آپ کی سپائن پہ بھی برا اثر پڑتا ہے۔
- آپ کو شدید کمر درد محسوس ہو گا۔ کیونکہ ٹینشن آپ کے پٹھوں کو کمزور کر دیتی ہے اور آپ کو تھکاوٹ بھی محسوس ہونے لگتی ہے۔
- ذہنی دباؤ کی وجہ سے گردن کے پٹھے سخت ہو جاتے ہیں اور آپ کو درد محسوس ہونے لگتا ہے۔
- آپ کے بیٹھنے اور کھڑے ہونے کا انداز خراب ہو جائے گا۔ کیونکہ ذہنی دباؤ کی وجہ سے آپ سستی محسوس کرتے ہیں اور آپ کا جسم ڈھیلا پڑ جاتا ہے۔
آپ کو اس کا حل جلد از جلد تلاش کرنا ہو گا۔ توازن کو اپنی زندگی میں شامل کیجیے اور مندرجہ ذیل تجاویز پہ عمل کریں۔
باقاعدگی سے ورزش کیجیے
ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لیے جسم کا صحت مند ہونا ضروری ہے۔ آپ روزانہ ١٥ سے ٣٠ منٹ کی ورزش کر لیا کریں۔ اس سے نہ صرف آپ ذہنی دباؤ کو کم کر رہے ہیں بلکہ اپنے پٹھوں کو بھی مضبوط بنا رہے ہوتے ہیں۔
جب آپ بھاگتے ہیں تو خود کو تروتازہ محسوس کرتے ہیں۔ لہذا آپ جاگنگ کا آغاز کر دیجیے۔ تیراکی سے بھی جسم میں طاقت آتی ہے۔ جب آپ پانی میں ہوتے ہیں تو آپ پرسکون محسوس کرتے ہیں۔
یوگا بھی بہت ضروری ہے۔ دعا اور ہلکی پھلکی ورزش آپ کے ذہن اور جسمانی طاقت کے لیے بہترین ہے۔
صحت مند کھانا کھائیے
اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے صحت مند کھانا کھائیے۔ اس طرح ذہنی دباؤ کم پڑے گا۔ صحت مند کھانے کا مطلب ہے کہ آپ پھلوں اور سبزیوں کو زیادہ استعمال کریں۔ کھانے میں توازن برقرار رکھیے۔ ہلکا پھلکا کھانا بھی کھاتے رہیے اور شوگر کو کم استعمال کریں۔
اپنی نیند پوری کیجیے، کیونکہ یہ آپ کے لیے بہت ضروری ہے
بہت زیادہ نہ سوئیے اور نہ ہی بہت کم۔ ٧ سے ٩ گھنٹے کا ٹائم آپ کی نیند کے لیے بہترین ہے۔ بس ان تجاویز پر باقاعدگی سے عمل کریں۔
اگر آپ کی پریشانی نے آپ کی ریڑھ کی ہڈی کو کمزور کر دیا ہے تو کے۔کے۔ٹی پاکستان سے ابھی رابطہ کریں اور بغیر درد اور سرجری کے علاج پائیں۔